|
Post by Noori on May 6, 2022 20:51:32 GMT 5
آدھا ذرہ عشق کا حضرت عیسٰی (عَلیٰ نبیّنا و عَلیہ الصَّلَوٰةُ و السَّلام) ایک جوان کے قریب سے گزرے جو باغ کو پانی دے رہا تھا، اس نے آپ سے کہا: اللہ سے دعا کیجئے! اللہ تعالیٰ مجھے ایک ذرّہ اپنے عشق کا عطا فرمادے۔ آپ نے فرمایا: ایک ذرہ بہت بڑی چیز ہے تم اس کے تحمل کی استطاعت نہیں رکھتے، کہنے لگا: اچھا! آدھے ذرہ کا سوال کیجئے! حضرت عیسٰی (عَلیٰ نبیّنا و عَلیہ الصَّلَوٰةُ و السَّلام) نے رب تعالیٰ سے سوال کیا: اے اللہ! اسے آدھا ذرہ اپنے عشق کا عطا فرما دے، اس کے حق میں یہ دعا کر کے آپ وہاں سے روانہ ہوگئے۔ کافی مدت کے بعد آپ پھر اسی راستہ سے گزرے اور اس جوان کے متعلق سوال کیا۔ لوگوں نے کہا: وہ تو دیوانہ ہوگیا ہے اور کہیں پہاڑوں کی طرف نکل گیا ہے۔ حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام نے رب سے دعا کی: اے اللہ! میری اُس جوان سے ملاقات کرادے، پس آپ نے دیکھا وہ ایک چٹان پر کھڑا آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا۔ آپ نے اسے سلام کہا: مگر وہ خاموش رہا۔ آپ نے کہا: مجھے نہیں جانتے؟ میں عیسٰی ہوں ۔ اللہ تعالیٰ نے حضرتِ عیسیٰ (عَلیٰ نبیّنا و عَلیہ الصَّلَوٰةُ و السَّلام) کی طرف وحی کی کہ اے عیسٰی! جس کے دل میں میری محبت کا آدھا ذرہ موجود ہو وہ انسانوں کی بات کیسے سنے گا؟ مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم! اگر اسے آری سے دو ٹکڑے بھی کردیا جائے تو اسے محسوس نہ ہوگا۔ فِراق کی آگ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی وہ بھڑکتی آگ ہے جو دلوں تک پہنچتی ہے اور دوزخ کی آگ کو صِرف اَجسام سے غَرَض ہے نیز دلوں میں درد ہو تو اجسام کا درد معمولی لگتا ہے۔ اسی لئے کہا گیا: وَفِیْ فُؤَادِ الْمُحِبِّ نَارُ جَوًی اَحَرُّ نَارِ الْجَحِیْمِ اَبْرَدُھَا ترجمہ:عاشِق کے دل میں شعلہ زن عشق کی آگ کی ٹھنڈک بھی آتِشِ دوزخ سے زیادہ گرم ہے۔ عشق نے چھوڑ ی پھلْجڑی دل کی لگی بھڑ ک اٹھی آتشِ گل کے پھول سے آگ لگی بہار میں بجلی سی اِک تڑپ گئی خِرمَنِ ہوش اُڑ گیا بَرْق شَرارَہ بار تھی جلوۂ نورِ یار میں
|
|