|
Post by Noori on Mar 24, 2022 11:08:07 GMT 5
او آئی سی کا قیام 21؍اگست 1969ء کو (انسان کے چاند پر پہنچنے کے تقریباً ایک ماہ بعد) مراکش کے شہر رباط میں اس وقت ہوا جب ایک عیسائی نے 800سال سے مسجد اقصٰی میں رکھے صلاح الدین ایوبی کے منبر کو آگ لگادی تھی۔ اسلامی دنیا نے اس واقعے پر اپنے غیر معمولی ردعمل کے طور پر یہ تنظیم قائم کی اور اس کا پہلا نام موتمر عالم اسلامی رکھا گیا جسے 20جون 2011ء کو قازقستان میں ہونیوالے تنظیم کے 28ویں وزرائے خارجہ اجلاس میں تبدیل کرکے اسلامی تعاون تنظیم رکھ دیا گیا۔ اسلامی تعاون تنظیم کا مرکزی دفتر سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہے۔ اگر او آئی سی درج ذیل دو مقاصد بھی حاصل کر پائے تو یہ اس کی بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ 1- او آئی سی کے کسی بھی رکن ملک پر حملہ پورے عالم اسلام پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ 2- توہین رسالتﷺ کو عالمی بدترین جرم قرار دیا جاسکے گا۔ یاد رہے کہ یورپی ممالک نے دفاعی مقاصد کے لئے نیٹو قائم کی جس میں ترکی بھی شامل ہے۔ نیٹو ممالک کے باہمی اتحاد میں یہ بات طے ہے کہ اگر کسی بھی نیٹو ملک پر حملہ ہوگا تو اسے تمام یورپ پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
|
|
Waiz Shah
Forum Promoter
Warning! Be polite.
40%
Respect is the key of success
Posts: 185
Likes: 192
|
Post by Waiz Shah on Mar 24, 2022 12:58:46 GMT 5
بہت ہی بہترین اور معلومات میں گراں قدر اضافہ کرتی ہوئی تھریڈ۔
|
|