|
Post by Question Mark on Jun 2, 2022 10:09:25 GMT 5
بہشتی زیور کے مطابق عورت ایک اچھی بیوی ایسے مردے کا نام ہے جو گھر کے جملہ کام کاج سمیٹ کر اپنے تابوت میں جا سوۓ۔ اس کتاب نے عورت جیسی عطیم تخلیق کو پہلے بیوی اور پھر اچھی اور بری بیوی کے کردار تک محدود کردیا۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ مرد کو کسی نے بتانے کی کوشش نہیں کی کہ اچھا شوہر کیسے بنا جاتا ہے۔ وہ لوگ جو اچھی بیوی کے نام پر لیکچر جھاڑ رہے ہوتے ہیں کؤی ذرا ان سے بھی تو پوچھے کہ وہ کتنے اچھے شوہر ہیں۔ ڈرامے باز کہیں کے۔
|
|
Waiz Shah
Forum Promoter
Warning! Be polite.
40%
Respect is the key of success
Posts: 185
Likes: 192
|
Post by Waiz Shah on Jun 4, 2022 9:50:21 GMT 5
ڈرامے صرف مردوں کے نہیں ہیں۔ عورتیں بھی اس ڈرامے میں شامل ہیں۔ ماں اپنی بیٹی کو یہ سکھا کر بھیجتی ہے شوہر کو کس طرح قابو میں رکھنا ہے۔ عورتوں کی اکثریت شوہر کو الگ گھر لینے پر مجبور کرتی ہے کہ کھانا الگ ہو ہمارا سب کچھ الگ ہو وہ ماں باپ جنہوں نے اپنے بیٹے کو پال پوس کر بڑا کیا یہ نئی نویلی آکر اسے اپنے ماں باپ سے الگ کر دیتی ہے۔ آج کل کی خواتین میں زیادہ پڑھنے لکھنے کے بعد یا پھر تربیت کی کمی کی وجہ سے برداشت کا مادہ ہی ختم ہو گیا ہے جس طرح عیاشی سے وہ ماں باپ کے یہاں رہتی تھی وہی عیاشی وہ سسرال میں ڈھونڈتی ہے جو اسے شروعات میں نہیں ملتی۔ سسرال ایک جنگل کی مانند ہوتا ہے جسے باغ بنانا صبر کے ساتھ لڑکی کی ذمہ داری ہے اگر گھر سلامت دیکھنا ہے۔ عدم برداشت تربیت کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے بس یہی وجہ ہے آج کل گھروں کے ٹوٹنے کی۔
|
|
|
Post by Question Mark on Jun 4, 2022 14:25:12 GMT 5
واہ بھئی بڑی اچھی کوشش کی ہے ایک ہاتھ سے تالی بجانے کی۔ باتیں کروالو بس لوگوں سے۔ جنگل کو باغ بنائے عورت اور باغ کے پھل کھائیں سیاں جی اور ان کے بھّیا جی۔ اور اگر مرد ماں باپ کے گھر والی عیّاشی نہیں کرواسکتا تو چاہیے کہ روزہ رکھ لو۔
|
|
Waiz Shah
Forum Promoter
Warning! Be polite.
40%
Respect is the key of success
Posts: 185
Likes: 192
|
Post by Waiz Shah on Jun 4, 2022 17:47:30 GMT 5
واہ بھئی بڑی اچھی کوشش کی ہے ایک ہاتھ سے تالی بجانے کی۔ باتیں کروالو بس لوگوں سے۔ جنگل کو باغ بنائے عورت اور باغ کے پھل کھائیں سیاں جی اور ان کے بھّیا جی۔ اور اگر مرد ماں باپ کے گھر والی عیّاشی نہیں کرواسکتا تو چاہیے کہ روزہ رکھ لو۔ پریکٹیکل باتیں کریں جیسے جیسے دور گزرتا جا رہا ہے لوگ دین سے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ آپ خواب و خیال کی دنیا سے باہر آئیں۔ قربانی عموماً عورت کو ہی دینی پڑتی ہے تو کہیں جا کر اینٹ کا مکان گھر بنتا ہے۔ میاں بیوی کی علیحدگی کی وجہ صرف اور صرف برداشت کی کمی اور بے صبری ہے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا مرد حاجی صاحب ہیں یا بہت صحیح کر رہے ہیں۔
|
|
|
Post by Question Mark on Jun 6, 2022 9:14:15 GMT 5
واہ بھئی بڑی اچھی کوشش کی ہے ایک ہاتھ سے تالی بجانے کی۔ باتیں کروالو بس لوگوں سے۔ جنگل کو باغ بنائے عورت اور باغ کے پھل کھائیں سیاں جی اور ان کے بھّیا جی۔ اور اگر مرد ماں باپ کے گھر والی عیّاشی نہیں کرواسکتا تو چاہیے کہ روزہ رکھ لو۔ پریکٹیکل باتیں کریں جیسے جیسے دور گزرتا جا رہا ہے لوگ دین سے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ آپ خواب و خیال کی دنیا سے باہر آئیں۔ قربانی عموماً عورت کو ہی دینی پڑتی ہے تو کہیں جا کر اینٹ کا مکان گھر بنتا ہے۔ میاں بیوی کی علیحدگی کی وجہ صرف اور صرف برداشت کی کمی اور بے صبری ہے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا مرد حاجی صاحب ہیں یا بہت صحیح کر رہے ہیں۔ عموما عورت کو ہی قربانی دینی پڑتی ہے؟؟ کہاں کے واعظ ہو بھئی؟
|
|
Waiz Shah
Forum Promoter
Warning! Be polite.
40%
Respect is the key of success
Posts: 185
Likes: 192
|
Post by Waiz Shah on Jun 6, 2022 12:53:05 GMT 5
میں کہیں کا بھی واعظ نہیں ہوں۔ بس باتیں پریکٹیکل کرتا ہوں۔ اسی لیے لوگوں کو برا لگ جاتا ہے۔ آپ سمیت بہت سے لوگ قصے کہانیوں کی دنیا میں رہتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں جو فرضی دنیا میں چل رہا ہے سب ویسا ہی ہو جائے۔ آقا علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا تم میں بہترین شخص وہ ہے جو اپنے اہل و عیال اور اپنی بیوی کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتا ہے۔ اب یہ مرد حضرات ان باتوں پر کان نہیں دھرتے وجہ اپنے مطلب کا دین چاہتے ہیں جس میں ان کی آسانی ہو بس قرآن مجید کی اس بات پر دھیان رکھتے ہیں مرد افسر ہیں عورتوں پر اور یہی ہر وقت ان کے دماغ میں رہتا ہے۔ کسی نیک انسان کی کسی پیر کی صحبت سے دور رہتے ہیں۔ لڑکی جو اپنا سب کچھ چھوڑ کر آئی ہے اس مرد کو تو چاہیے تھا سر آنکھوں پر بٹھاتا لیکن یہ ہوتا نہیں ہے اسی لیے لڑکی کو اپنے اخلاق سے محبت سے سسرال میں جگہ بنانی پڑتی ہے لیکن یہاں عورت فرار کا راستہ دیکھتی ہے اور شوہر کو قابو کر کے اسے لے کر اڑن چھو ہو جاتی ہے اور اگر شوہر قابو نہیں آیا تو خلع لے کر راہِ فرار اختیار کرتی ہے۔
|
|
|
Post by Question Mark on Jun 8, 2022 9:21:14 GMT 5
شوہر نہیں ہوگیا جن ہوگیا جس کو قابو کریں گی عورتیں بتاؤ بھلا۔ اور واقعی واعظ ہی ہو اس لیے جو منہ میں آیا بول دیا۔ باتوں میں کوئی تال میل ہے ہی نہیں۔ منہ اٹھا کے یوں ہی الزام لگا دیا عورت پر۔ جس دن عورت نے اپنے اسلامی حقوق مانگنے شروع کردیے ناں اپنا سا منہ لے کر رہ جاؤگے۔
|
|
Ain Noori-12
Cliché Group
کریم آقا رحیم داتا کہ در پہ کوئی کمی نہیں ہے
Posts: 40
Likes: 58
|
Post by Ain Noori-12 on Jun 8, 2022 9:39:37 GMT 5
ایک بار مولانا رومی سے کسی نے سوال کیا ہے 'زہر' کیا ہے؟ مولانا رومی نے فرمایا ہر وہ چیز جو تمہاری ضرورت سے زیادہ ہو زہر ہے۔ بات دراصل یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اگر مرد کے حقوق بیان کیے گئے تو صرف حد درجہ اسی پر زور دیا گیا چاہے وہ ہمارے مولوی حضرات ہوں یا ہمارے والدین، اور اگر عورت پر ظلم کی بات کی گئی تو صرف عورت کے ہی ظلم کا ذکر کیا گیا حالاں کہ مرد بھی تو مظلوم ہوسکتا ہے۔ اس معاملے میں کبھی اعتدال سے کام نہیں لیا گیا جبھی یہ ٹاپک زہر جیسا لگنے لگتا ہے۔ جبکہ اسلام نے عورت اور مرد کے حقوق برابر رکھے ہیں۔
|
|
Ain Noori-12
Cliché Group
کریم آقا رحیم داتا کہ در پہ کوئی کمی نہیں ہے
Posts: 40
Likes: 58
|
Post by Ain Noori-12 on Jun 8, 2022 9:47:42 GMT 5
عورت کو کہا گیا اگر شوہر پہاڑ کھودنے کر دودھ کی نہر نکالنے کا کہے تو کرو، تو اگر عورت صرف نیت بھی کرلے لیکن اس کام کو نہ کرسکے تو بھی اس کی بچت ہے، یا شوہر کبھی اسے اپنے بدن سے بہنے والے پیپ کو چاٹنے کا نہیں کہے گا لیکن اگر عورت صرف اس بات کو قبول کرلے کہ مرد کی جائز بات کو مان لینے میں کوئی حرج نہیں تو بھی اس کی بچت ہے۔ لیکن آقا علیہ السلام کا اپنے خطبہ میں یہ فرمانا کہ عورتوں کہ معاملے میں اللہ سے ڈرو، میرے حساب سے مردوں کے لیے اس سے بھاری جملہ نہیں ہوسکتا۔ اگر انہوں نے کبھی انجانے میں ہمارا دل دکھایا یا ہماری حق تلفی کی تو ان سے تو اللہ پوچھے گا۔ یہاں تو شوہر سے اگر لڑکی کے ماں باپ سوال کرلیں تو وہ سہم جاتا ہے ، پر جب اللہ نے پوچھا توکیا عالم ہوگا؟؟؟ مرد صرف اسی قول پر غور کرلیں تو شاید سے اپنے حقوق کا تقاضہ کرنے میں بھی ہچکچائیں
|
|
Waiz Shah
Forum Promoter
Warning! Be polite.
40%
Respect is the key of success
Posts: 185
Likes: 192
|
Post by Waiz Shah on Jun 8, 2022 13:01:06 GMT 5
جہاں تک حقوق کی بات ہے مردوں اور عورتیں کے حقوق برابر ہیں بلکہ بعض جگہ حق کے معاملے میں عورتوں کو فضیلت دی گئی۔ اب ہو یہ رہا ہے یہاں پر عورت مرد کی برابری کا درجہ مانگتی ہے یعنی میں عورت مرد کے برابر ہوں یہ سراسر قرآن مخالف بات ہے قرآن مجید میں واضح کلیہ دے دیا گیا مرد افسر ہیں عورتوں پر لیکن یہ بات عورت تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے اسی لیے فساد برپا ہوتا ہے۔ جو لڑکی چار جماعتیں زیادہ کیا پڑھ لیتی ہے ان کا دماغ ساتویں آسمان کو چھونے لگتا ہے۔ اور اگر یہی لڑکی جاب کرنے لگے تو پھر تو اب اس کی اڑان کا پوچھو ہی مت۔ یہ لڑکی جب شادی کر کے جاتی ہے اس میں نہ صبر ہوتا ہے نہ برداشت کیونکہ تربیت کا شدید فقدان ہوتا ہے اعلی تعلیم تو حاصل کر لیتی ہے پر اپنے شوہر کا ساس سسر کا ادب کیسے کرنا ہے یہ سیکھا ہی نہیں ہوتا۔ اپنے حق کے لیے تو خوب شور مچاتی ہے لیکن خود شوہر کا حق ساس سسر کا حق شوہر کی بہن کا حق دینے کو تیار ہی نہیں۔ ایک بس میں سفر کرنے کا اتفاق ہوا راستے میں لڑکیوں کا گروپ اس بس میں چڑھا بس میں جگہ نہیں تھی ان میں سے ایک لیڈر لڑکی نے لڑکوں کو مخاطب کر کے کہا شرم نہیں آتی ہم لڑکیاں کھڑی ہیں آپ بے شرم بن کر بیٹھے ہو۔ لڑکوں کی طرف سے جواب آیا اگر حق کی بات کرتی ہو تو ہم کھڑے ہو جاتے ہیں لیکن اگر برابری کا نعرہ لگانا ہے تو پھر جس طرح ہم کھڑے ہو کر جاتے ہیں برداشت کرو۔
بعض لڑکیوں کی زندگی میں کسی وجہ سے امتحان آ جاتا ہے اور سسرال جا کر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ اس پر صبر سے لوگوں کا دل جیتنے کے بجائے بھاگنے کے چکر میں رہتی ہے بعض اوقات سسرال والے دھوکے باز نکل آتے ہیں وہ خلع لے کر الگ ہو جاتی ہے یہ بھی اللہ تعالیٰ کی جانب سے امتحان ہے اس پر صبر کریں اور ہر وقت سارے مردوں کو برا نہ سمجھیں۔
|
|
|
Post by Noori on Jun 8, 2022 23:14:47 GMT 5
بہشتی زیور کے مطابق عورت ایک اچھی بیوی ایسے مردے کا نام ہے جو گھر کے جملہ کام کاج سمیٹ کر اپنے تابوت میں جا سوۓ۔ اس کتاب نے عورت جیسی عطیم تخلیق کو پہلے بیوی اور پھر اچھی اور بری بیوی کے کردار تک محدود کردیا۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ مرد کو کسی نے بتانے کی کوشش نہیں کی کہ اچھا شوہر کیسے بنا جاتا ہے۔ وہ لوگ جو اچھی بیوی کے نام پر لیکچر جھاڑ رہے ہوتے ہیں کؤی ذرا ان سے بھی تو پوچھے کہ وہ کتنے اچھے شوہر ہیں۔ ڈرامے باز کہیں کے۔ ایک اچھی بیوی ایسے مردے کا نام ہے جو گھر کے جملہ کام کاج سمیٹ کر اپنے تابوت میں جا سوۓ۔
اس ایک جملے میں بہت تلخ حقیقت اور دنیا جہان کا کرب سمایا ہوا ہے۔ میں بحث کیلئے یہاں نہیں آیا، بس یہ کہنے کیلئے آیا ہوں کہ اس نے مجھے تڑپا دیا ہے۔ اللہ آسانی عطا کرے۔
|
|
|
Post by Question Mark on Jun 11, 2022 13:47:26 GMT 5
بہشتی زیور کے مطابق عورت ایک اچھی بیوی ایسے مردے کا نام ہے جو گھر کے جملہ کام کاج سمیٹ کر اپنے تابوت میں جا سوۓ۔ اس کتاب نے عورت جیسی عطیم تخلیق کو پہلے بیوی اور پھر اچھی اور بری بیوی کے کردار تک محدود کردیا۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ مرد کو کسی نے بتانے کی کوشش نہیں کی کہ اچھا شوہر کیسے بنا جاتا ہے۔ وہ لوگ جو اچھی بیوی کے نام پر لیکچر جھاڑ رہے ہوتے ہیں کؤی ذرا ان سے بھی تو پوچھے کہ وہ کتنے اچھے شوہر ہیں۔ ڈرامے باز کہیں کے۔ ایک اچھی بیوی ایسے مردے کا نام ہے جو گھر کے جملہ کام کاج سمیٹ کر اپنے تابوت میں جا سوۓ۔
اس ایک جملے میں بہت تلخ حقیقت اور دنیا جہان کا کرب سمایا ہوا ہے۔ میں بحث کیلئے یہاں نہیں آیا، بس یہ کہنے کیلئے آیا ہوں کہ اس نے مجھے تڑپا دیا ہے۔ اللہ آسانی عطا کرے۔ آپ سمجھ سکے کیوں کہ آپ ہی سمجھ سکتے تھے ۔مجھے اس بات کی خوشی ہے میں یہ بحث یہیں ختم کرتی ہوں
|
|