|
Post by Noori on May 10, 2022 23:04:45 GMT 5
مولانا اشرف علی تھانوی صاحب اپنی کتاب "نشر الطیب" میں رقم طراز ہیں:
حضرت جابر فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ سے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں !مجھے بتائیے کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے کس چیز کو پیدا کیا؟ آپ نے ارشاد فرمایا: جابر! اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے اپنے نور (کے فیض)سے تمہارے نبی کے نور کو پیدا کیا۔ پھر وہ نور، جہاں اللہ تعالیٰ نے چاہا ،سیر کرتا رہا۔ اس وقت نہ لوح تھی نہ قلم ، نہ جنت تھی نہ جہنم ، نہ آسمان تھا نہ زمین ، نہ سورج تھا نہ چاند،نہ فرشتے، نہ جن ، نہ ہی انسان ۔ جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کرنا چاہا تو اس نور کے چارحصے کیے۔ ایک حصے سے قلم ،دوسرے سے لوح اور تیسرے سے عرش پیدا کیا۔ الخ (رواه عبدالرزاق بسنده عن جابر) فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ سب سے پہلے نور محمدی کو پیدا کیا گیا۔نیز جن چیزوں کے بارے میں احادیث میں یہ آیا ہے کہ انہیں پہلے پیدا کیا گیا ہے ، ان سب چیزوں کا نورِ محمدیکے بعد پیدا ہونا اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔کیونکہ اس حدیث مبارک میں صراحۃً ذکر کردیا گیا کہ نور محمدی کے علاوہ باقی چیزیں بعد میں پیدا کی گئی۔
ما بین السطور تمام الفاظ انہی کی کتاب میں منقول ہیں اور میں نے یہاں صرف کاپی پیسٹ کئے ہیں۔ ۔ اور فائدے میں تو انہوں نے صراحت ہی کردی کہ نبی ﷺ نہ صرف نور ہیں بلکہ آپ ﷺ اللہ ﷻ کی اولین مخلوق بھی ہیں۔
|
|