Post by Noori on May 19, 2022 13:15:03 GMT 5
تعارف مکتبہ جبریل
"مکتبہ جبریل" اہلِ دیوبند والوں کی ڈیجٹل لائبریری ہے، جیسے المدینہ لائبریری دعوتِ اسلامی کی ایک بہترین کاوش ہے۔ مکتبہ جبریل کی سائٹ (مکتبۂ جبریل) پر جلی حروف میں لکھا ہے کہ "دینی علوم کی ڈیجیٹائزیشن کی تحریک"۔ اس میں دار العلوم دیوبند ہندوستان کے ماہنامے اور یوسف لدھیانوی صاحب پاکستان کی" آپ کے مسائل اور ان کا حل" نامی کتاب بھی موجود ہے اس لئے معلوم نہ ہوسکا کہ یہ انڈیا کی تحریک ہے یا پاکستان کی۔ براہینِ قاطعہ اور عبد الغنی پھولپوری
اس مکتبے میں براہینِ قاطعہ نامی ایک کتاب موجود ہے۔ جس میں ایک باب کتاب توحید بھی ہے۔ اس پر لکھا ہےکتاب التوحید: شیح المشائخ حضرت اقدس مولانا شاہ عبد الغنی پھولپوری صاحب رحمہ اللہ علیہ
حضرت پھولپوری( رحمۃ اﷲ علیہ ) بہت بڑے عالم تھے، حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی (رحمۃ اﷲ علیہ نے حضرت پھولپوری کو دارالعلوم کی صدر مدرّسی کے لیے منتخب فرمایا تھا اور ایک مرتبہ حضرت پھولپوری سے ارشاد فرمایا کہ آپ حاملِ علومِ نبوّت بھی ہیں اور حاملِ علومِ ولایت بھی۔
یہ پھولپوری صاحب کیا عقیدہ رکھتے ہیں؟ آپ اسے یہاں ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ بین السطور عبارت کاپی پیسٹ کی گئی ہے۔ اور اس میں کسی قسم کی کمی زیادتی نہیں کی گئی ہے۔
حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی شانِ رحمت
یوں تو ہر نبی اپنی امّت کے لیے واسطۂ فیضِ الٰہی ہوتا ہے لیکن حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم کی ذاتِ مبارک کو اس عموم کے ساتھ ایک خصوصی شرف حاصل ہے، وہ یہ کہ تمام خلائق کے لیے آپ خود واسطۂ فیضِ الٰہی ہیں اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلّم کے لیے کوئی بھی واسطہ نہیں ہے۔ اسی کو حضور صلی اﷲ علیہ وسلّم ارشاد فرماتے ہیں کہ:
اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللہُ نُوْرِیْ؎
حق تعالیٰ نے تمام مخلوقات میں سب سے پہلے میرے نور کو پیدا فرمایا ہے۔ پس آپ مرکز الخلائق بھی ہیں اور مرکزِ نبوّت و مرکزِ رسالت بھی ہیں۔اسی اعتبار سے آپ کو حق تعالیٰ نے رحمۃ للعالمین فرمایا ہے کیوں کہ تمام عالم کے لیے واسطۂ رحمت وہی ہوسکتا ہے جو عنداﷲ سب سے افضل اور احَبّ اور اقرب ہو ؎
دیکھا آپ نے؟ نبی کریم ﷺ کو نور ماننا اور آپ ﷺ کو تمام عالم کیلئے اللہ کی بارگاہ میں وسیلۂ اعظم ماننااوپر درج شدہ عبارت سے صاف ظاہر ہوتا ہے۔ اب اگر کوئی نبی ﷺ کے نور ہونے اور آپ کے اللہ کی بارگاہ میں وسیلہ ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ ور اصل اپنے ہی بزرگوں کا منکر ہے۔
اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللہُ نُوْرِیْ؎
حق تعالیٰ نے تمام مخلوقات میں سب سے پہلے میرے نور کو پیدا فرمایا ہے۔ پس آپ مرکز الخلائق بھی ہیں اور مرکزِ نبوّت و مرکزِ رسالت بھی ہیں۔اسی اعتبار سے آپ کو حق تعالیٰ نے رحمۃ للعالمین فرمایا ہے کیوں کہ تمام عالم کے لیے واسطۂ رحمت وہی ہوسکتا ہے جو عنداﷲ سب سے افضل اور احَبّ اور اقرب ہو ؎
کہاں بزمِ امکاں میں اے شمعِ بطحا
کوئی مظہریت میں ہے تیرا ثانی
دیکھا آپ نے؟ نبی کریم ﷺ کو نور ماننا اور آپ ﷺ کو تمام عالم کیلئے اللہ کی بارگاہ میں وسیلۂ اعظم ماننااوپر درج شدہ عبارت سے صاف ظاہر ہوتا ہے۔ اب اگر کوئی نبی ﷺ کے نور ہونے اور آپ کے اللہ کی بارگاہ میں وسیلہ ہونے کا انکار کرتا ہے تو وہ ور اصل اپنے ہی بزرگوں کا منکر ہے۔
محمد مُصطفیٰ نورِ خُدا نامِ خُدا تم ہو
شَہِ خَیْرُ الْوَریٰ شانِ خُدا صَلِّ عَلٰی تم ہو