Sadiq Noori
Junior Member
Kindly complete your profile.
Posts: 9
Likes: 19
|
Post by Sadiq Noori on Mar 11, 2022 23:06:40 GMT 5
السلام علیکم آج کل گھریلو ناچاقیاں بڑھتی جارہی ہیں جس کی وجہ سے طلاق کی شرح میں اصافہ ہوتا جارہا ہے۔ یہاں تک کہ لوگ اب طلاق لینے یا ساتھ رہنے کے لیے استخارہ بھی کروا رہے ہیں۔ آپ سے عرض یہ ہے کہ کیا طلاق لینے یا ساتھ رہنے کے لیے استخارہ کیا جاسکتا ہے؟
|
|
|
Post by Noori on Mar 11, 2022 23:50:07 GMT 5
وعلیکم السلام! استخارہ ہر جائز کام کیلئے کیا جاسکتا ہے؛ طلاق بھی ایک جائز کام ہے۔ تاہم یہ بات طے ہے کہ جائز کاموں میں ناگوار ترین کام "طلاق" ہے۔ جو کام پہلے ہی اللہ کی نظر میں ناپسندیدہ ہو، اس کے بارے میں اسی سے مشورہ طلب کرنا؟ یہ بات کچھ جچتی نہیں۔ بہتر یہ ہے کہ آپ اللہ سے دعا کریں کہ وہ بہتری کی کوئی سبیل پیدا فرمادے، اور جو کام آپ کرنا چاہ رہے ہیں، وہ کر گزریں۔ پھر بھی اگر کوئی استخارہ کرا ہی رہا ہے تو اس پر کوئی مواخذے والی بات نہیں۔
|
|