|
Post by Noori on Feb 12, 2022 14:09:05 GMT 5
نان نفقہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے: ''مٹی یا عمارت بنانے کے علاوہ آدمی کو اس کے ہر قسم کے نفقہ میں اجر ملتا ہے۔''
آدمی پر اس کے بیوی بچوں کا نان نفقہ واجب ہے۔ باپ پر نادار نابالغ اولاد کا نفقہ واجب ہے۔ اور اسی طرح جو نابالغ اولاد کمانے سے عاجز ہوں ان کا نان نفقہ بھی باپ پر واجب ہے۔ عورت کا نان و نفقہ کہ شوہر کے یہاں پابند رہنے کا بدلہ ہے ، اگر ناحق اس کے یہاں سے چلی جائے گی جب تک واپس نہ آئے گی کچھ نہ پائے گی۔
اگر باپ پر نفقہ واجب ہو اور وہ نہ دے تو حاکم جبراً مقرر کرے گا اور اگر پھر بھی نہ مانے تو اسے قید کیا جائے گا کیونکہ اس میں چھوٹے (یعنی اولاد) کی حق تلفی ہے۔ اور اگر (لنجا یا اپاہج یا مفلوج ہونے کے سبب ) نہیں کما سکتا تو لوگوں سے مانگ کر ان کا خرچہ پورا کرے جن کا نفقہ اس پر واجب ہے۔
|
|
Waiz Shah
Forum Promoter
Warning! Be polite.
40%
Respect is the key of success
Posts: 185
Likes: 192
|
Post by Waiz Shah on Feb 13, 2022 23:18:24 GMT 5
بہت شکریہ شیخ محترم آپ نے ہمیں یہ آج سمجھایا بھی اور پوسٹ میں بھی پیش فرما دیا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے بیوی بچوں کا نان نفقہ بہترین طریقے سے ادا کرنے والا بنائے آمین یارب العالمین۔
|
|