|
Post by Noori on Feb 12, 2022 12:05:12 GMT 5
خزانے اور احساس ہمارے وسائل ہمارے خزانے ہیں۔ خزانہ کم ہو یا زیادہ، اس کا ہمیں احساس ہو کہ یہ خزانہ ہے۔ اسلام ہم سے اس کا احساس چاہتا ہے۔ حدیثِ پاک میں حضرت سعدؓ کو وضو کے پانی میں اسراف سے منع فرمایا گیا اور ساتھ میں یہ کلیہ بھی دیا گیا کہ نہر کے کنارے بھی (جہاں وافر پانی موجود ہوتا ہے) پانی کا اسراف جائز نہیں۔
حضرت عثمانِ غنیؓ کے پاس ایک ضرورت مند آیا، آپؓ نے چراغ گل کردینے کا حکم دیا۔ وہ مایوس جانے لگا تو آپ نے اس کی حاجت پوچھی اور اس کی بہت مدد فرمائی۔ وہ حیران ہوا کہ ایک طرف یہ فیاضی اور دوسری طرف اتنی احتیاط۔ آپؓ نے فرمایا کہ چراغ میں تیل بیت المال کا تھا اور تم ذاتی ضرورت کے تحت آئے تھے اس لئے میں نے بیت المال کے تیل والے چراغ کو گل کرایا۔ اللہ اکبر! اپنے خزانوں کا یہ احساس۔
سڑکیں ہوں یا فٹ پاتھ، گلیاں ہوں یا میدان، بجلی ہو یا پانی۔ یہ سب ہمارے خزانے ہیں۔ اپنے خزانوں کے خزانہ ہونے کا احساس ہم نہ کریں گے تو کون کرے گا؟ ہمارے ملکی وسائل ہمارے خزانے ہیں، ان کا بھی احساس کریں۔ یہ اسلام کا دیا ہوا سبق ہے۔
|
|